اگر ایک بندے نےمقامِ تنعیم یعنی مسجد عائشہ سے احرام باندھ لیا اور عمرہ کی نیت کرلی اور وہ حدودِ حرم میں داخل ہو گیا، لیکن اس کو پتہ چلا کہ حرم کی طرف جانے والی بس مسجد ِ عائشہ کی دوسری طرف سے جو حدودِ حرم سے باہر ہے، جا رہی ہے۔ وہ بس میں سوار ہونے کے لیے پھر حدود حرم سے نکل گیا اور بس میں بیٹھ کر دوربارہ حدودِ حرم میں داخل ہو کر عمرہ کر لیا تو اس صورت کا کیا حکم ہے ؟
مذکورہ صورت میں دم وغیرہ کچھ واجب نہیں ہوا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509100710
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن