بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احمد نام رکھنے کی منت کا حکم


سوال

1۔ ’’احمد عبداللہ‘‘ نام رکھنا کیسا ہے؟

2۔  میری بیوی نے بچہ پیدا ہونے سے پہلے اللہ کو رجوع کر کے کہا تھا کہ  اگر بیٹا ہوا تو میں اس کا نام ’’احمد‘‘  رکھوں گی، اب گھر والے راضی نہیں ہو رہے، تو منت کا کفارہ بتا دیں!

جواب

١۔ ’’احمد عبد اللہ‘‘  نام  رکھ  سکتے  ہیں۔

٢۔ صورتِ مسئولہ میں مذکورہ بچے کا احمد  کے  علاوہ کوئی اور نام بھی رکھ سکتے ہیں، بچے کی پیدائش سے قبل ماں نے احمد نام رکھنے کی جو  منت مانی تھی وہ شرعاً  منعقد نہ ہوئی، اس لیے کہ نذر / منت کے لازم ہونے کی چند شرائط ہیں، جن کا پایا جانا شرعاً ضروری ہے:

١۔ منت اللہ رب العزت کے نام کی مانی جائے، پس غیر اللہ کے نام کی منت صحیح نہیں۔

٢۔ منت صرف عبادت کے کام کے لیے ہو ، پس جو کام عبادت نہیں اس کی منت بھی صحیح نہیں۔

٣۔ عبادت ایسی ہو کہ اس طرح کی عبادت کبھی فرض یا واجب ہوتی ہو، جیسے : نماز ،روزہ ،حج ،قربانی وغیرہ ، پس ایسی عبادت کہ جس کی جنس کبھی فرض یا واجب نہیں ہوتی ہو اس کی منت بھی صحیح نہیں ۔

لہذا ’’احمد‘‘  کے علاوہ کوئی اور نام رکھنے کی صورت میں کفارہ لازم نہ ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200938

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں