بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بنوہاشم کے پانچ خاندانوں میں سے کسی خاندان سے تعلق رکھنے والے کو زکوۃ دینے کا حکم


سوال

میرا تعلق کاکاخیل خاندان سے ہے، جن کا سلسلہ اہل بیت سے ملتا ہے، کیا میں اپنے خاندان میں کسی کو زکوٰۃ دے سکتا ہوں، جب کہ کافی لوگ کہتے ہیں کہ ان کے لیے زکوٰۃ لینا صحیح نہیں۔

جواب

جن لوگوں کے لیے زکوۃ لینا حرام ہے، وہ یہ ہیں: حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی آل و اولاد (خواہ وہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے بطن سے ہوں یا دوسری ازواج کے بطن سے) حضرت عباس بن عبد المطلب، جعفر بن ابی طالب، و عقیل بن ابی طالب، و حارث بن عبد المطلب  رضوان اللہ علیہم اجمعین کی اولاد۔

ان کے علاوہ بنو ہاشم  کے دیگر ذیلی قبائل،  جیسے ابو لہب کی اولاد وغیرہ ان میں سے جو مسلمان ہوگئے ان پر زکوٰة حرام نہیں۔

آپ اپنے خاندان سے متعلق تحقیق کر لیں کہ وہ کون سے خاندان سے ہیں، اسی کے مطابق عمل کر لیں۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(و) لا إلى (بني هاشم) ... تصرف الزكاة إلى أولاد كل إذا كانوا مسلمين فقراء إلا أولاد عباس وحارث وأولاد أبي طالب من علي وجعفر وعقيل قهستاني، وبه علم أن إطلاق بني هاشم مما لا ينبغي إذ لا تحرم عليهم كلهم بل على بعضهم."

( كتاب الزكاة، باب مصرف الزكاة و العشر، جلد:2، صفحہ: 350، طبع: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504100428

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں