زیادہ بچے جننے والی عورت کی کیا فضیلت ہے؟
حدیث مبارکہ میں ایسی عورت سے نکاح کی ترغیب دی گئی ہے جس میں بچے زیادہ جننے کی صلاحیت ہو ، یہ اس عورت کی فضیلت بھی ہے ، حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اُس نے عرض کیا: مجھے ایک خاندانی اور خوبصورت عورت ملی ہے، مگر وہ بانجھ ہے، تو کیا میں اس سےشادی کرلوں؟ آپ نے فرمایا:(اُس سے شادی)نہیں (کرنا)،پھر وہ دوبارہ آپ کے پاس آیا تو آپ نے پھر منع فرمایا،پھر وہ تیسری بار آیا تو آپ نے فرمایا:ایسی عورت سے شادی کروجو خوب محبت کرنے والی (اور ) زیادہ بچے جننے والی ہو؛ اس لیے کہ میں تمہاری( کثر ت کی )وجہ سے( قیامت کے دن) دوسری امتوں پر فخر کروں گا۔
حدیث شریف میں ہے:
"حدثنا أحمد بن إبراهيم، حدثنا يزيد بن هارون، أخبرنا مستلم بن سعيد ابن أخت منصور بن زاذان، عن منصور - يعني ابن زاذان - عن معاوية بن قرة عن معقل بن يسار، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه و سلم فقال: إني أصبت امرأة ذات حسب وجمال، وأنها لا تلد، أفاتزوجها؟ قال: " لا" ثم أتاه الثانية فنهاه، ثم أتاه الثالثة، فقال: "تزوجوا الودود الولود فإني مكاثر بكم الأمم".
(سنن ابی داود، كتاب النكاح، باب في تزويج الأبكار، ج: ۳، صفحہ: ۳۹۵، رقم الحديث: ۲۰۵۰، ط: دار الرسالة العالمية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144512100374
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن