شبِ براء ت میں گھروں والوں پر بقدرِ وسعت خرچ کرنا کیسا ہے؟ کیا اس کا ثبوت ہمیں احادیث سے ملتا ہے؟
پندرہ شعبان کی رات (جو ’’شبِ براء ت‘‘ کے نام سے مشہور ہے) سے متعلق مختلف صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے جو روایات مروی ہیں ان کا خلاصہ یہ ہے کہ اس رات اللہ ربّ العزت کی خصوصی رحمتوں کا نزول ہوتا ہے، نیز اس رات عبادت کرنا، اس سے اگلے دن یعنی پندرہ شعبان کو روزہ رکھنا اور حدودِ شریعہ میں رہتے ہوئے ایصالِ ثواب کے لیے قبرستان جانا، اس قدر احادیث سے ثابت ہے۔ اس کے علاوہ کچھ بھی احادیث سے ثابت نہیں، پس اس رات کی مناسبت سے کھانے کا اہتمام کرنا، کوئی مخصوص کھانا اہتمام سے تیار کروانا، سب بدعات و خرافات میں سے ہیں، جن سے اجتناب لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107201149
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن