بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اگرامام صاحب نماز پڑھاتے ہوئے بے ہوش ہوجائے یا انتقال کرجائے تو مقتدیوں کی نماز کاحکم


سوال

جب سجدے میں امام مرجائے یا بے ہوش ہو جائے تو مقتدیوں کو کس طرح نماز پوری کرنا چاہیے؟ وضاحت کے ساتھ بیان کریں!

جواب

بصورتِ مسئولہ اگر امام صاحب جماعت کی  نمازپڑھانےکےدوران انتقال کرجائےیا بےہوش ہوجائےتو نماز فاسد ہوجائےگی،اور مقتدیوں کو نماز ازسرنو کسی اور شخص کو امام بناکر ادا کرنی ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:  

من المفسدات ارتداد بقلبه وموت وجنون وإغماء، وكل موجب لوضوء أو غسل وترك ركن بلا قضاء.

(قوله: وموت) أقول: تظهر ثمرته في الإمام لو مات بعد القعدة الأخيرة بطلت صلاة المقتدين به، فيلزمهم استئنافها.

(باب مایفسدالصلاة ومایکرہ فیھا، ج:1، ص:629، ط: ایچ ایم سعید)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144201200385

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں