بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اگردشمن کا خطرہ ہو تو گھر سے باہر نکلنے کا حکم


سوال

گھر سے باہر جانے میں دشمن کی طرف سے جان جانے کا قوی خطرہ ہو تو گھر سے نکلنے کے کیا احکام ہیں؟

جواب

 

اگر کسی کو گھر سے باہر نکلنے میں یقینی طور پر دشمن کا قوی خطرہ ہو تو بلاضرورت  گھر سے باہر  نکلنے سے اجتناب کیاجائے، نماز بھی گھر ہی میں پڑھے، تاوقتے کہ دشمن کے ساتھ صلح ہوجائے یا اس کا خطرہ ٹل جائے اور  اگر  باہر نکلنا ضروری ہے، تواسبابِ حفاظت اختیار کرنے کے ساتھ مسنون دعاؤں کا اہتمام کرکے باہرنکلے، ان شاءاللہ اللہ تعالی حفاظت فرمائیں گے۔

گھرسے نکلنے کی مسنون دعا:

"بِسْمِ اللَّهِ، تَوَكَّلْتُ عَلَ اللَّهِ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ." (ترمذي ، ابوداود)

 

ترجمہ: میں اللہ ہی کے نام کے ساتھ نکلا، (اور) میں نے اللہ پر بھروسہ کیا، گناہوں سے پھیرنے اور عبادت کرنے کی طاقت اللہ ہی کی طرف سے ہے۔

 نیز دشمن سے حفاظت کے لیے یہ دعا بھی کثرت سے پڑھیں:

 ”اللّٰهم  إِنَّا نجعَلُکَ فِی نُحُورِهِم، وَنَعُوذُ بِکَ مِنْ شُرُورِهِم“. (سنن ابی داؤد)

 فقط والله اعلم

 


فتوی نمبر : 144202201448

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں