بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آغاز اللہ نام رکھنا


سوال

آغاز اللہ نام رکھنا کیسا ہے؟ شریعت اسلامی کے مطابق درست ہے یا نہیں؟ بعض لوگ کہتے ہیں یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔

جواب

آغاز اردو زبان کا لفظ ہے ،  آغاز اللہ كا معنی ہے :" اللہ کا آغاز" تو یہ نام رکھنا شرعاً ہر گز درست نہیں ، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کی ذاتِ ازل سے ہے، اس کی  نہ کوئی ابتدا ہے نہ انتہاء، وہ ذات آغاز و انجام سے پاک ہے۔

لهذا اس کی بجائے انبیاء کرام علیہم السلام ، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں پر نام رکھ لیا جائے یا اچھا اور  بامعنی نام ركھا جائے ۔

الفقہ الأکبر میں ہے:

"صِفَات الله أزلية

"لم يزل عالما بعلمه والعلم صفة في الأزل وقادرا بقدرته والقدرة صفة في الأزل ومتكلما بكلامه والكلام صفة في الأزل وخالقا بتخليقه والتخليق صفة في الأزل وفاعلا بفعله والفعل صفة في الأزل والفاعل هو الله تعالى والفعل صفة في الأزل والمفعول مخلوق وفعل الله تعالى غير مخلوق."

(الفقه الأكبر، ص18، الناشر: مكتبة الفرقان - الإمارات العربية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100504

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں