بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر مسجد کا نام صحابی کے نام پر ہو تو نام کے ساتھ دعائیہ کلمات لکھنے کا حکم


سوال

اگرمسجد اور مدرسہ کا نام کسی صحابی یا صحابہ کے نام پر ہو تو اس کے ساتھ رضی اللہ تعالی  لگانا کیسا ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ اگر کسی صحابی یا صحابیہ کا ذکر ہورہا ہو تو   اس صورت میں ان کے ناموں کے ساتھ دعائیہ کلمات ( رضی اللہ عنہ/ رضی اللہ عنہا) کہنا یا  لکھنا مستحب عمل ہے، تاہم اگر کسی صحابی یا صحابیہ کا ذکر نہیں ہے، بلکہ مسجد یا مدرسہ محض کسی صحابی یا صحابیہ کے نام پر ہو تو ان کے ناموں کے ساتھ دعائیہ کلمات ( رضی اللہ عنہ/ رضی اللہ عنہا) پڑھنے یا لکھنے کا وہ حکم نہیں ہوگا جو ان حضرات کے ناموں کے لیے حکم  ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و يستحب الترضي للصحابة) و كذا من اختلف في نبوته كذي القرنين ولقمان وقيل: يقال: صلى الله على الأنبياء وعليه وسلم كما في شرح المقدمة للقرماني.

(قوله: ويستحب الترضي للصحابة) لأنهم كانوا يبالغون في طلب الرضا من الله تعالى ويجتهدون في فعل ما يرضيه، ويرضون بما يلحقهم من الابتلاء من جهته أشد الرضا، فهؤلاء أحق بالرضا وغيرهم لايلحق أدناهم ولو أنفق ملء الأرض ذهبا زيلعي."

(مسائل شتى، ج:6، ص:754، ط:ايج ايم سعيد)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144207201004

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں