بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

آغاخان بورڈ سے منسلک تعلیمی ادارے سے تعلیم حاصل کرنے کاحکم


سوال

آغاخان بورڈ سے منسلک کسی بھی تعلیمی ادارے سے تعلیم حاصل کرناکیساہے؟

جواب

تعلیم کے جواز وعدمِ جواز کاتعلق معلمین، نصابِ تعلیم اور طریقہ تعلیم سے ہے۔ اگرنصاب درست ہو،معلمین غلط ذہنیت کے نہ ہوں،  یعنی طلبا کو دین سے منحرف کرنے اور اسلام کے علاوہ کسی مذہب سے متاثر کرنے کی کوشش نہ کریں اور ماحول بھی شرعی ہو یعنی کوئی خارجی عارض بھی نہ ہوتو ایسے بورڈ سے تعلیم حاصل کرنا جائز ہے اگر چہ وہ کوئی بھی بورڈ ہو کیونکہ معیار بورڈ کا اپنا یا ان کا ہونا نہیں بلکہ مذکورہ شرائط پر ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143502200001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں