اگر کو ئی شخص کفریہ الفاظ بولے تو وہ دائرہ اسلام سے نکل جاتا ہے اور اگر شادی شدہ ہو تو اس کا نکاح بھی ختم ہو جاتا ہے، اب اگر وہ بندہ واپس اسلام قبول کرلے اور تجدید نکاح بھی کرلے تو اس نے تو اسلام بھی نیا کیا اور نکاح بھی نیا کیاتو پوچھنا یہ ہے کہ اب اس کے پاس کتنی طلاقوں کا حق ہوگا؟
واضح رہے کہ اگر کوئی شخص مرتد ہوگیا اور شادی شدہ ہواورواپس اسلام قبول کرلے اور تجدید نکاح بھی کرلے تو وہ حسب سابق تین طلاق کا مالک رہے گا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وارتداد أحدھما أي: الزوجین فسخ فلا ینقص عدداً."
( کتاب النکاح، باب نکاح الکافر، ج:3،ص:193،ط:دارالفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405100613
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن