بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر کوئی شادی شدہ ہو اور مرتد ہوجائے دوبارہ اسلام لے آئے تو دوبارہ نکاح کرنے کے بعد کتنے طلاق کا اختیار حاصل ہوتاہے؟


سوال

 اگر کو ئی شخص کفریہ الفاظ بولے تو وہ دائرہ اسلام سے نکل جاتا ہے اور اگر شادی شدہ ہو تو اس کا نکاح بھی ختم ہو جاتا ہے، اب اگر وہ بندہ واپس اسلام قبول کرلے اور تجدید نکاح بھی کرلے تو اس نے تو اسلام بھی نیا کیا اور نکاح بھی نیا کیاتو پوچھنا یہ ہے کہ اب اس کے پاس کتنی طلاقوں کا حق ہوگا؟

جواب

واضح رہے کہ اگر کوئی شخص مرتد ہوگیا اور شادی شدہ ہواورواپس اسلام قبول کرلے اور تجدید نکاح بھی کرلے تو  وہ حسب سابق تین طلاق کا مالک رہے گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وارتداد أحدھما أي: الزوجین فسخ فلا ینقص عدداً."

( کتاب النکاح، باب نکاح الکافر، ج:3،ص:193،ط:دارالفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100613

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں