بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر تم نے اچھی طرح کھانا پینا نہ کیا تو طلاق کہنے کا حکم


سوال

شوہر نے کہا تم نے اگر اچھی طرح کھانا پینا نہ کیا تو تم کو طلاق اب میرا سوال یہ ہے کہ اچھی طرح کھانے پینے کا  معیار کیا ہوگا؟

جواب

صورت مسئولہ میں اچھی طرح کھانے پینے کا معیار شوہر کی نیت پر موقوف ہے ،شوہر کی مذکورہ  جملہ سے جو مراد ہے اگر بیوی اسی طرح کھانا پینا کرے گی تو اس سے  بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، اگر اس کے خلاف کھانا پینا کریگی تو ایک طلاق رجعی واقع ہو جائے گی۔

فتاوی شامی میں ہے :

"الأصل أن الأيمان مبنية عند الشافعي على الحقيقة اللغوية، وعند مالك على الاستعمال القرآني، وعند أحمد على النية، وعندنا على العرف ما لم ينو ما يحتمله اللفظ فلا حنث في لا يهدم إلا بالنية فتح

مطلب ‌الأيمان ‌مبنية ‌على ‌العرف بيتا ببيت العنكبوت

(قوله وعندنا على العرف) لأن المتكلم إنما يتكلم بالكلام العرفي أعني الألفاظ التي يراد بها معانيها التي وضعت لها في العرف كما أن العربي حال كونه بين أهل اللغة إنما يتكلم بالحقائق اللغوية فوجب صرف ألفاظ المتكلم إلى ما عهد أنه المراد بها فتح."

(کتاب الأیمان ،ج:۳،ص:۷۴۳،سعید)

فقط واللہ  اعلم


فتوی نمبر : 144401100965

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں