اگر آدمی کوطواف کرتے وقت شک ہوکہ سات چکر پورے ہوگئے ہیں یا کم یا زیادہ کرلیے ہیں تو کیا اس کا طواف ہوجائے گا؟
اگر فرض یا واجب طواف کے دوران چکروں کی گنتی میں شک و شبہ ہوجائے تو طواف دوبارہ شروع سے کرنا چاہیے، اور اگر طوافِ سنت یاطوافِ نفل کے چکروں کی گنتی میں شک و شبہ ہوجائے تو غالب گمان پر بنا کرنا درست ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
'' لو شك في عدد الأشواط في طواف الركن أعاده، ولا يبني على غالب ظنه، بخلاف الصلاة ۔۔۔ أنه لو شك في أشواط غير الركن لا يعيده بل يبني على غلبة ظنه ؛ لأن غير الفرض على التوسعة، والظاهر أن الواجب في حكم الركن ؛ لأنه فرض عملي''.
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144408101632
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن