بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر رشتہ داروں کو دینے کے لیے کچھ نہ ہو تو کیا کیا جائے؟


سوال

اگر رشتہ داروں کو دینے کے لیے کچھ نہ ہو تو کیا کیا جائے؟

جواب

احادیث سے معلوم ہو تا ہے کہ ہر نیک عمل صدقہ ہے، لہذا اگر کسی شخص کے پاس مال و ثروت نہ ہو اور وہ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنا چاہتا ہوٗ تو اپنے اچھے اخلاق سے،ان کی عملی خدمت وغیرہ کے ذریعہ صدقہ کا ثواب حاصل کیا جاسکتا ہے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «‌كل ‌معروف ‌صدقة.»."

(‌‌كتاب الأدب، ‌‌باب: كل معروف صدقة، ج:8، ص:11، ط:دار طوق النجاة)

مشكوة المصابيح  میں ہے:

”عن أنس  قال: قال رسول الله ﷺ من أحب أن یبسط له في رزقه وینسأ له في أثر فلیصل رحمه. متفق علیه.“

(کتاب الآداب،باب البر والصلة،الفصل الأول،433/2،ط:رحمانیة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507100388

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں