بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر میری شادی انیس سال سے زیادہ عمر کی لڑکی سے کی تو اس کو تین طلاق


سوال

اگر کسی نے غصہ میں آکر اپنے گھر والوں سے کہہ دیا کہ:"اگر میری شادی انیس سال سے زیادہ عمر کی لڑکی سے کی تو اس کو تین ـ طلاق " کیا اس صورت میں تین طلاق پڑیں گی؟ نوٹ کوئی حل بتا دیجیے!


جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر گھر والوں نے سائل کی شادی انیس سال سے زائد عمر کی لڑکی سے کی تو نکاح ہوتے ہی اس پر تین طلاق واقع ہوجائیں گی، اور وہ سائل پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہوجائے گی، اس سے دوبارہ نکاح حلال نہ ہوگا،  الا یہ کہ وہ لڑکی طلاق کے بعد کسی اور کے نکاح سے  فارغ ہوجائے، البتہ  پہلی خاتون پر طلاق واقع ہوجانے کے بعد گھر والوں کی جانب سے   انیس سال سے زائد عمر والی کسی اور خاتون سے  نکاح کروانے  کی صورت میں     ان الفاظ :" اگر میری شادی انیس سال سے زیادہ عمر کی لڑکی سے کی تو اس کو تین  طلاق" کی وجہ سے  اس پر طلاق واقع نہ ہوگی۔

نیز  زندگی میں   انیس سال سے زائد عمر والی  جس بھی  پہلی  خاتون سے  گھروالے  نکاح کروائیں گے، تو  مذکورہ الفاظ کی وجہ سے اس پر تینوں طلاق واقع ہوجائیں گی، جس سے بچنے کا کوئی طریقہ نہیں، البتہ اگر مذکورہ شخص بذاتِ  خود یا گھروالوں کے  علاوہ کوئی اور اس کا نکاح انیس  سال سے زائد عمر کی خاتون سے کراتا ہے   تو اس پر طلاق واقع نہ ہوگی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"إذا أضاف الطلاق إلى النكاح وقع عقيب النكاح نحو أن يقول لامرأة: إن تزوجتك فأنت طالق أو كل امرأة أتزوجها فهي طالق."

( كتاب الطلاق، الباب الرابع في الطلاق بالشرط ونحوه، الفصل الثالث في تعليق الطلاق بكلمة إن وإذا وغيرهما، ١ / ٤٢٠، ط: دار الفكر)

وفیہ ایضا:

"ألفاظ الشرط إن وإذا وإذما وكل وكلما ومتى ومتى ما ففي هذه الألفاظ إذا وجد الشرط انحلت اليمين وانتهت لأنها تقتضي العموم والتكرار فبوجود الفعل مرة تم الشرط وانحلت اليمين فلا يتحقق الحنث بعده إلا في كلما لأنها توجب عموم الأفعال فإذا كان الجزاء الطلاق والشرط بكلمة كلما يتكرر الطلاق بتكرار الحنث حتى يستوفي طلاق الملك الذي حلف عليه فإن تزوجها بعد زوج آخر وتكرر الشرط لم يحنث عندنا كذا في الكافي."

(كتاب الطلاق، الباب الرابع في الطلاق بالشرط ونحوه، الفصل الأول في ألفاظ الشرط، ١ / ٤١٥، ط: دار الفكر)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212202348

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں