میں سنا ہے کہ جو عورت گھر سے خوش بو لگا کے باہر جاتی ہy, اگر کسی مرد نے اس کی خوش بو سونگھ لی اور مرد کے دل میں شہوت پیدا ہو جائے تو اس کا نکاح واجب ہو جاتا ہے؟
اس بات کی کوئی اصل اور حقیقت نہیں ہے،باقی عورتوں کے لیے پھیلنے والی خوش بو لگاکر باہرنکلنا جس سے لوگ متوجہ ہوں، ناجائز ہے،یہ عورت گناہ گار ہے،اس عمل سے اجتناب ضروری ہے ۔ حدیث شریف میں ہے :
سنن الترمذي – (5 / 106):
"عن أبي موسى : عن النبي صلى الله عليه و سلم قال: كل عين زانية، والمرأة إذا استعطرت فمرت بالمجلس فهي كذا وكذا -يعني زانية-" .
ترجمہ:حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر آنکھ زنا کار ہے اور عورت جب خوش بو لگا کر مجلس کے پاس سے گزرے تو وہ بھی ایسی ایسی ہے، یعنی وہ بھی زانیہ ہے“۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200513
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن