نمازِ جنازہ میں میت کا سر اگر غلطی سے قبلہ کی طرف نہ ہوتو نماز جنازہ ادا ہو جائے گی؟
امام کے سامنے جنازہ رکھنے میں سنت یہ ہے کہ میت کا سر امام کے دائیں جانب ہو اور پاؤں بائیں جانب ہوں، اس کے خلاف کرنا بُرا ہے،لہذا صورتِ مسئولہ میں اگرغلطی سے میت کا رخ مسنون وضع کے مطابق نہ ہو اور نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہو تو نماز جنازہ ادا ہوجائے گی۔
نمازِ جنازہ پڑھتے ہوئے میت کا سر قبلے کی طرف نہیں ہوتا، بلکہ ہمارے ملک میں شمال کی جانب ہوتا ہے اور پاؤں جنوب کی جانب۔
فتاوی شامی میں ہے :
"وصحت لو وضعوا الرأس موضع الرجلين وأساءوا إن تعمدوا، ولو أخطئوا القبلة صحت إن تحروا وإلا لا مفتاح السعادة
(قوله وصحت لو وضعوا إلخ) كذا في البدائع، وفسره في شرح المنية معزيا للتتارخانية بأن وضعوا رأسه مما يلي يسار الإمام اهـ فأفاد أن السنة وضع رأسه مما يلي يمين الإمام كما هو المعروف الآن، ولهذا علل في البدائع للإساءة بقوله لتغييرهم السنة المتوارثة، ويوافقه قول الحاوي القدسي: يوضع رأسه مما يلي المستقبل، فما في حاشية الرحمتي من خلاف هذا فيه نظر فراجعه."
(باب صلاة الجنازة، ج:2، ص:209، ط:دار الفكر - بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144505100952
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن