بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 ذو القعدة 1445ھ 19 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر میں چاہوں تو ابھی تمہیں طلاق ، طلاق ، طلاق دے دوں؛ کہنے سے وقوع طلاق کا حکم


سوال

اگر کوئی یہ بولے کہ" میں چاہوں تو ابھی تمہیں طلاق ،طلاق ،طلاق دے دوں "،کیا اس سے طلاق واقع ہوگی؟

جواب

صورت مسئولہ میں مذكوره شخص کااپنی بیوی کو یہ کہنا کہ" اگرمیں چاہوں توابھی تمہیں طلاق ،طلاق ،طلاق دے دوں "اس سے سائل کی بیوی پرکسی قسم کی کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی،میاں ،بیوی کےدرمیان نکاح بدستوربرقرارہے، لیکن ایسے الفاظ استعمال کرنا اچھا نہیں ہے، اس سے اجتناب کیا جائے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(أما تفسيره) شرعا فهو رفع قيد النكاح حالا أو مآلا بلفظ مخصوص كذا في البحر الرائق.

(وأما ركنه) فقوله: أنت طالق. ونحوه كذا في الكافي."

(كتاب الطلاق ، الباب الأول في تفسير الطلاق وركنه وشرطه وحكمه ووصفه وتقسيمه ج : 1 ص : 348 ط : رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144403102097

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں