اگر کوئی یہ بولے کہ" میں چاہوں تو ابھی تمہیں طلاق ،طلاق ،طلاق دے دوں "،کیا اس سے طلاق واقع ہوگی؟
صورت مسئولہ میں مذكوره شخص کااپنی بیوی کو یہ کہنا کہ" اگرمیں چاہوں توابھی تمہیں طلاق ،طلاق ،طلاق دے دوں "اس سے سائل کی بیوی پرکسی قسم کی کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی،میاں ،بیوی کےدرمیان نکاح بدستوربرقرارہے، لیکن ایسے الفاظ استعمال کرنا اچھا نہیں ہے، اس سے اجتناب کیا جائے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"(أما تفسيره) شرعا فهو رفع قيد النكاح حالا أو مآلا بلفظ مخصوص كذا في البحر الرائق.
(وأما ركنه) فقوله: أنت طالق. ونحوه كذا في الكافي."
(كتاب الطلاق ، الباب الأول في تفسير الطلاق وركنه وشرطه وحكمه ووصفه وتقسيمه ج : 1 ص : 348 ط : رشيدية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144403102097
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن