اگر کوئی شخص کسی مدرسے میں مدرس ہو اور وہاں اس کی تنخواہ مقرر ہو، اب اگر کوئی شخص اس مدرس صاحب سے کہے کہ آپ کی تنخواہ کم ہے اس لیے میں آپ کو ماہانہ ایک متعین رقم دوں گا آپ اس کو اپنی تنخواہ میں شامل کر لیں تو کیا اب اس مدرس صاحب کے لیے مدرسے کے مہتمم صاحب کو بتائے بغیر یہ پیسے اپنے استعمال میں لاناجائز ہے یا مہتمم صاحب سے اجازت لینا ضروری ہے؟
صورت مسئولہ میں اگر کوئی شخص ذاتی حیثیت میں مدرس کا ماہانہ وظیفہ مقرر کرتا ہے تو مدرس کا مہتمم کو بغیر بتائے مذکورہ پیسے استعمال کرنا در ست ہے، مہتمم سے اجازت لینا ضروری نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وتتم) الهبة (بالقبض) الكامل".
(کتاب الھبۃ،ج:5،ص:690،ط : سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144502101878
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن