اگر کسی کھانے یا پینے والی چیز پر خانہ کعبہ کی تصویر ہو اس میں کھایا پی سکتے ہیں؟
کھانے یا پینے والی چیز پر خانہ کعبہ کی تصویر ہو تو اس میں کھانا یا پینا جائز ہے، لیکن اس میں کھانا یا پینا اور اس کو خریدنا عام برتنوں میں کھانے پینے کی طرح ہے، اس سے کسی قسم کا ثواب نہیں ملتا اور نہ ہی ثواب کا عقیدہ رکھنا جائز ہے؛ اس لیے کہ خانہ کعبہ کی تصویر پر ثواب کا ملنا نہ ملنا ایک امرِ شرعی ہے، اور کسی چیز میں ثواب یا عقاب کا ہونا نصِّ شرعی کا محتاج ہے،بغیر نص شرعی کے کسی چیز میں ثواب یا عقاب کو ثابت نہیں کیا جاسکتا۔ نیز اگر ایسے برتن کے استعمال سے ان مقدسات کی بے احترامی کا امکان ہو تو اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
حدیث میں ہے:
’’عن عابس بن ربیعة قال: رأیت عمر یقبل الحجر و یقول: إني لأعلم أنك حجر ما تنفع ولاتضرّ، و لولا أني رأیت رسول الله صلی الله علیه وسلم یقبل ما قبلتك.‘‘
اس کے ذیل میں ملا علی قاریؒ لکھتے ہیں:
’’وفیه إشارة منه إلى أن هذا أمر تعبدي فنفعل وعن علته لانسأل.‘‘
(مرقاۃ المفاتیح، کتاب المناسك، باب دخول مکة، الفصل الثالث، 479/5)
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144203200275
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن