میرے شوہر باہر ملک میں کام کرتے ہیں، سنا ہے کہ اگر خاوند کئی ماہ گھر نہ آئے تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے، اور واپسی پر پھر سے نکاح کرنا ہوتا ہے، رہنمائی کردیں!
مذکورہ بات درست نہیں، اگر خاوند زندہ ہو اور کئی ماہ، بلکہ کئی سال گھر نہ آئے تو نکاح نہیں ٹوٹتا، نہ ہی نئے نکاح کی ضرورت ہے۔
نکاح یا تو شوہر کے الفاظ کے ذریعے بیوی کو نکاح سے خارج کرنے سے ختم ہوتا ہے، یا بعض صورتوں میں قاضی کے شوہر کے قائم مقام بن کر نکاح ختم کرنے سے (مثلاً: شوہر طویل عرصے سے لاپتا ہو اور بیوی کے نان نفقے کا انتظام کہیں سے نہ ہوتا ہو یا اس کے لیے پاک دامنی کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل ہوجائے) یا پھر شوہر کی موت سے۔
الفتاوى الهندية (1/ 348):
"(أما تفسيره) شرعا فهو رفع قيد النكاح حالا أو مآلا بلفظ مخصوص، كذا في البحر الرائق. (وأما ركنه) فقوله: أنت طالق. ونحوه، كذا في الكافي".
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144202201458
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن