بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خاوند گھر نہ آئے تو نکاح کا حکم


سوال

میرے شوہر باہر ملک میں کام کرتے ہیں، سنا ہے کہ اگر خاوند کئی ماہ گھر نہ آئے تو  نکاح ٹوٹ جاتا ہے، اور واپسی پر پھر سے نکاح کرنا ہوتا ہے، رہنمائی کردیں!

جواب

مذکورہ بات درست نہیں،  اگر خاوند زندہ ہو اور کئی ماہ، بلکہ کئی سال گھر نہ آئے تو  نکاح نہیں  ٹوٹتا، نہ ہی نئے نکاح کی ضرورت ہے۔

نکاح یا تو شوہر کے الفاظ کے ذریعے بیوی کو نکاح سے خارج کرنے سے ختم ہوتا ہے، یا بعض صورتوں میں قاضی کے شوہر کے قائم مقام بن کر نکاح ختم کرنے سے  (مثلاً: شوہر طویل عرصے سے لاپتا ہو اور بیوی کے نان نفقے کا انتظام کہیں سے نہ ہوتا ہو یا اس کے لیے پاک دامنی کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل ہوجائے) یا پھر شوہر کی موت سے۔

الفتاوى الهندية (1/ 348):

"(أما تفسيره) شرعا فهو رفع قيد النكاح حالا أو مآلا بلفظ مخصوص، كذا في البحر الرائق. (وأما ركنه) فقوله: أنت طالق. ونحوه، كذا في الكافي".

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144202201458

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں