بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

اگر کفن چھوٹا پڑجائے تو اس میں دوسرا کپڑا جوڑنے کا حکم/ ہاتھوں میں دستانیں پہن کر میت کو غسل دینے کا حکم


سوال

1-اگر کفن میں چادر اور ازار کی چوڑائی کم  ہو،  تو کیا اس میں اور کپڑا جوڑ کرسلائی کر سکتے ہیں؟ کیوں کہ بازار سے جو تیار کفن ملتے ہیں وہ نارمل جسامت کے بندے کے لیے تو ٹھیک ہوتے ہیں، لیکن اگر بھاری جسامت کا بندہ ہو، تو اس کے لیے چوڑائی میں کپڑا کم ہوتاہے۔

2-مردے کو غسل دیتے وقت اگر کپڑے کی تھیلی کی بجائے ڈسپوزیبل دستانے استعمال کریں تو کیا یہ صحیح ہے؟

جواب

1: اگر تیارشدہ کفن میت کی جسامت کی وجہ سے چھوٹا پڑجائےتو اس میں مزید کفن کا کپڑا جوڑ کر سلائی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

2: میت کو غسل دینے کےلیے ڈسپوزیبل دستانے استعمال کرنا درست ہے۔

البحر الرائق میں ہے:

"(قوله: وكفنه سنة: إزار وقميص ولفافة) لحديث البخاري «كفن رسول الله صلى الله عليه وسلم في ثلاثة أثواب بيض سحولية» وسحول بفتح السين قرية باليمن والإزار واللفافة من القرن إلى القدم والقرن هنا بمعنى الشعر واللفافة هي الرداء طولا ... والقميص ‌من ‌المنكب إلى القدم بلا دخاريص؛ لأنها تفعل في قميص الحي ليتبع أسفله للمشي وبلا جيب، ولا كمين، ولا يكف أطرافه، ولو كفن في قميص قطع جيبه ولبته كذا في التبيين."

(كتاب الجنائز، تكفين الميت، ج:2، ص:189، ط: دار الكتاب الإسلامي)

کتاب الفقہ علی المذاہب الأربعۃ میں ہے:

"الحنفية قالوا : يوضع الميت على شيء مرتفع ساعة الغسل - كخشبة الغسل - ثم يبخر حال غسله ثلاثاً أو خمساً أو سبعاً بأن تدار المجمرة حول الخشبة ثلاث مرات أو خمساً أو سبعاً، كما تقدم، ثم يجرد من ثيابه ما عدا ساتر العورة، ويندب أن لا يكون معه أحد سوى الغاسل ومن يعينه،ثم يلف الغاسل على يده خرقة، يأخذ بها الماء ویغسل قبله ودبره - الاستنجاء - ، ثم يوضأ."

(كتاب الصلاة، كيفية غسل الميت، ج:1، ص:463، ط: دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144511101816

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں