میں نے عمرہ کیا پہلی بار ، میں نے کہیں پڑھا کہ احرام باندھنے کے بعد جب حرم میں داخل ہوں تو پہلے زم زم پیئیں اور مقام ابراہیم پر دو نوافل ادا کریں، میں نے نہ ہی زم زم پیا اور نہ ہی مقام ابراہیم پر نوافل ادا کی، کیا میرا عمرہ ہو گیا؟
جو شخص حرم (بیت اللہ) میں داخل ہو تو بیت اللہ کو دیکھ کر ذکر و اذکار اور دعا سے فارغ ہونے کے بعد اس کو سب سے پہلے بیت اللہ کا طواف کرنا چاہیے،کیوں کہ اس مسجد (مسجد الحرام ) کا تحیۃ (شکرانہ) یہی ہے، زم زم کا پانی پینا یا مقام ابراہیم پر دو رکعت نفل ادا کرنا ضروری نہیں ہے ، لہذا اگر سائل نے عمرے کے تمام ارکان ادا کیے ہیں تو عمرہ ادا ہو گیا ہے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(وإذا دخل مكة بدأ بالمسجد) الحرام بعدما يأمن على أمتعته داخلاً من باب السلام نهاراً ندباً ملبياً متواضعاً خاشعاً ملاحظاً جلالة البقعة، ويسن الغسل لدخولها، وهو للنظافة، فيجب لحائض ونفساء (وحين شاهد البيت كبّر) ثلاثاً ومعناه الله أكبر من الكعبة (وهلّل) لئلا يقع نوع شرك، (ثم) ابتدأ بالطواف؛ لأنه تحية البيت.''
(کتاب الحج، ج:2، ص:402، ط: ایچ ایم سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144608100335
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن