بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر بچے کے کان میں اذان دینے کا موقع نہ ملا ہو تو اُس کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی؟


سوال

اگر بچہ مسلمان کے گھر پیدا ہو، پھر وفات پا جائے، مگر اذان کا موقع نہ ملے اور دوگھنٹوں بعد وفات پا جائے تو پھر بھی مسلمان کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی؟

جواب

واضح رہے کہ نو مولود میت کی نمازِ جنازہ پڑھنے  سے متعلق ضابطہ یہ ہے کہ جو بچہ زندہ پیدا ہو کر آواز نکالے اُس کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی اور جو مُردہ پیدا ہو اُس کی نمازِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی، نمازِ جنازہ کا مدار بچے کے کانوں میں اذان دینے پر نہیں  رکھا گیا، لہذا اگر کوئی بچہ پیدا ہو اور دو گھنٹے کے بعد وفات پا جائے تو اُس کی  نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی، اگرچہ اُس کے کانوں میں اذان دینے کا موقع نہ ملا ہو۔

النهر الفائق شرح كنز الدقائق (1/ 397):

                                 "ومن استهل صلي عليه وإلا لا."

فقط واللہ اعلم                                                  


فتوی نمبر : 144203200962

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں