بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو القعدة 1446ھ 22 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

ٹیلی پیتھی اور ہپناٹائز سے اپنے کو کیسےمحفوظ رکھا جائے؟


سوال

اگر کوئی ٹیلی پیتھی یا ہپناٹائزکے طریقے سے  تنگ کرے تو اس سےاپنے کو کیسے بچایا جائے؟ چار ماہ ہونےکوہیں، وہ پاگل بنا دےگا۔ کچھ راہ نمائی کیجیےاور ان انجان دشمنوں سے بچنے کا کوئی طریقہ بتائیے۔

 

جواب

صورت مسئولہ میں   مذکورہ عمل(ٹیلی پیتھی/ہپناٹائز) کے شر سے محفوظ رہنے کے لیے درج ذیل باتوں کا اہتمام کریں:

1۔اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات پر کامل ایمان ویقین ہو،اس لیے اللہ کی ذات پر مکمل بھروسہ ہو تو قوتِ ایمانی سے ہی  بہت سی شیطانی قوتیں اور نفسیاتی حملے پسپا ہوجاتے ہیں۔

2۔فرض نمازوں کا اہتمام کیا جائے۔

3۔حتی الامکان پاک(باوضو)رہنے کا اہتمام ہو۔

4۔درج ذیل دعا کو صبح وشام اہتمام سے پڑھا جائے:

" أَعُوْذُ بِوَجْهِ اللهِ الْعَظِيْمِ الَّذِيْ لَيْسَ شَيْءٌ أَعْظَمَ مِنْهُ، وَبِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ الَّتِيْ لَايُجَاوِزُهُنَّ بَـرٌّ وَّلَا فَاجِرٌ، وَبِأَسْمَآءِ اللهِ الْحُسْنىٰ كُلِّهَا مَا عَلِمْتُ مِنْهَا وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ. "

5۔صبح وشام کی دیگرمسنون دعائیں ،درود شریف، سورہ فاتحہ، آیۃ الکرسی اور   سورہ اخلاص بالخصوص معوذتین کا اہتمام کیا جائے۔نیز حضرت شیخ الحدیث صاحب ؒ کی جمع شدہ آیات بنام "منزل" پڑھتے رہیں۔

موطأ الإمام مالك میں ہے:

"عن القعقاع بن حكيم، أن كعب الأحبار قال: لولا كلمات أقولهن، لجعلتني يهود حمارا، فقيل له: وما هن؟ فقال:أَعُوذُ بِوَجْهِ اللهِ الْعَظِيمِ، الَّذِي لَيْسَ شَيْءٌ أَعْظَمَ مِنْهُ، وَبِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ الَّتِي لَا يُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ وَلَا فَاجِرٌ، ‌وَبِأَسْمَاءِ ‌اللهِ ‌الْحُسْنَى ‌كُلِّهَا، ‌مَا ‌عَلِمْتُ ‌مِنْهَا ‌وَمَا ‌لَمْ ‌أَعْلَمْ، ‌مِنْ ‌شَرِّ ‌مَا ‌خَلَقَ ‌وَذَرَأَ ‌وَبَرَأَ."

(كتاب الجامع، باب مايؤمر به من التعوذ، ج:2، ص:130، ط:مؤسسة الرسالة)

معارف القرآن میں معوذتین کی اہمیت کے متعلق لکھا ہے:

"حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے ان دونوں سورتوں کی تفسیر یکجا لکھی ہے، اس میں فرمایا ہے کہ ان دونوں سورتوں کے منافع اور برکات اور سب لوگوں کو ان کی حاجت و ضرورت ایسی ہے کہ کوئی انسان ان سے مستغنی نہیں ہو سکتا اور ان دونوں سورتوں کو سحر اور نظر بد اور تمام آفات جسمانی و روحانی کے دور کرنے میں تاثیر عظیم ہے اور حقیقت کو سمجھا جائے تو انسان کو اس کی ضرورت اپنے سانس اور کھانے پینے اور لباس سب چیزوں سے زیادہ ہے۔"

(ج:8، ص:845، ط:مکتبہ معارف القرآن)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144611100973

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں