کیا اپنی پرموشن کے لیے اپنے سینئیر یا باس سے کہنا یا مطالبہ کرنا جائز ہے ؟
اگر کوئی ملازم با صلاحیت اور ذی استعداد ہو اور جس منصب پر اس سے کام لیا جا رہا ہو وہ اس کی تعلیم اور استعداد سے کم تر ہو اور وہ اس سے زیادہ کی صلاحیت رکھتا ہو اور اونچے منصب کے کام کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ خوش اسلوبی سے اس منصب کے فرائض کو نبھانے پر قادر بھی ہو تو ایسا ملازم اپنی پرومشن کے لیے اپنے افسرانِ بالا سے شرعی آداب کے دائرے میں رہ کر مطالبہ کر سکتا ہے، لیکن اگر پروموشن کے لیے افسرانِ بالا کی طرف سے ہدایا کے مطالبے ہوتے ہوں یا رشوت کے عنوان سے کچھ دینا پڑتا ہو تو اس مقصد کے لیے ان حرام اشیاء کا سہارا لینا جائز نہیں ہو گا۔
’’عن ثوبان قال: ’’لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الراشی والمرتشی والرائش‘‘ یعنی: الذی یمشی بینہما.‘‘
(مسند احمد،۳۷/۸۵، قال الہیثمی فی المجمع،۴/۳۵۸:فیہ ابو الخطاب وہو مجہول)
ترجمہ: ’’حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت دینے اور لینے والے پر، اور ان کے درمیان واسطہ بننے والے پر لعنت فرمائی ہے۔‘‘
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201369
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن