بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچہ کے رونے کی وجہ سے افراح نام تبدیل کرکے امل نام رکھنا


سوال

میری بیٹی پیدا ہوئی ہے ، آج وہ ایک  ماہ کی ہوئی ہے،   اس کا نام "افراح" رکھا تھا ، لیکن اس سے بہت روتی ہے، تنگ کرتی ہے،  میں اس کا نام تبد یل کرنا چاہتی ہوں،  "امل " رکھنا چاہتی ہوں۔   آپ اس کا معنے  بتادیں،  اس کی بہن کا نام "ارویٰ" ہے،  آپ  پھر کوئی نام بتا دیں یا  "امل"  نام  رکھ لیں؟

جواب

"اَفراح " کا  لفظ "فرح" سے ہے، جس کے معنی:  خوشی اور مسرت کے ہیں۔یہ نام رکھنا درست ہے۔

"امل"  کا معنی:  امید و آرزو کے ہیں، یہ نام رکھنا بھی  جائز ہے۔

نیز یہ  واضح  رہے کہ شریعت نے اولاد کے اچھے نام رکھنے کا حکم دیا  ہے، نام اچھا ہونے کے باوجود اگر بچہ بیمار ہو  یا زیادہ روئے تو یہ اللہ کی طرف سے ہے، اس کا  نام سے کوئی تعلق نہیں ہوتا؛ لہٰذا نام کے اثر  کا انسان کی صحت پر اثر انداز ہونے کا یا نام کے بھاری ہونے کا عقیدہ  رکھنا شرعاً درست نہیں ہے ۔

البتہ اگر آپ اپنی بیٹی کا نام  تبدیل کرنا چاہتی ہیں تو بہتر یہ  ہے کہ بچی کا نام صحابیات  رضوان اللہ علیہن اجمعین  یا نیک مسلمان خواتین وغیرہ کے ناموں پر رکھا جائے،  ہماری ویب سائٹ پر اسلامی نام کے عنوان سے متعدد نام موجود ہیں، ان سے بھی نام کا انتخاب کیا جاسکتا ہے، اس کا لنک درج ذیل ہے:

اسلامی نام

أمل : (معجم الرائد) :

"(اسم) 1- مصدر أمل ... 2- رجاء ، جمع : آمال".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200854

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں