بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عافیت کی دعا


سوال

 کیا حالتِ عافیت میں مستقبل کی مشکلات اور مصیبتوں پر صبر کی دعا مانگنی چاہیے؟اگر ہاں تو کوئی دعا تجویز فرمائیں!

جواب

حالتِ عافیت میں نعمتِ عافیت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے، اور عافیت کے بقا و دوام کی دعا اورمستقبل کی مشکلات اور مصیبتوں سے بچنے کی دعا مانگنی چاہیے۔

اگر خدانخواستہ  مصیبت آجائے تو  جزع فزع اور شکوہ شکایت کے بجائے صبر  کی دعا مانگنی چاہیے، اور اللہ تعالیٰ کی ذات پر کامل بھروسہ رکھتے ہوئے فراخی و کشائش کا انتظار و امید رکھنی چاہیے، اور اللہ تعالیٰ سے ہر حال میں راضی رہنا چاہیے۔

صحیح مسلم میں ہے:

"اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُكَ تَمَامَ الْعَافِيَةِ وَ أَسْأَلُكَ دَوَامَ الْعَافِيَةِ وَ أَسْأَلُكَ الشُّكْرَ عَلَى الْعَافِيَةِ وَ أَسْأَلُكَ الْغِنٰى عَنِ النَّاسِ، اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ وَ الْمُعَافَاةَ الدَّائِمَةَ فِي الدِّيْنِ وَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ.

اَللّٰهُمَّإِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفِتَنِ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجالِ".

ترجمہ: اے اللہ میں آپ سے مکمل عافیت کا سوال کرتاہوں، اور آپ سے عافیت کے دوام کا سوال کرتاہوں، اور  عافیت پر شکر گزاری کی آپ سے دعا کرتاہوں، اور لوگوں سے بے نیازی کی آپ سے دعا کرتاہوں۔  اے اللہ میں آپ سے بخشش اور عافیت اور دین و دنیا اور آخرت میں ہمیشہ کی معافی کا سوال کرتاہوں۔ اے اللہ میں جہنم کے عذاب سے آپ کی پناہ چاہتاہوں، اور قبر کے عذاب سے آپ کی پناہ چاہتاہوں، اور ظاہر و باطن تمام فتنوں سے آپ کی پناہ چاہتاہوں اور دجال کے فتنے سے آپ کی پناہ چاہتاہوں۔

(مسلم، كتاب الجنة، وصفة نعيمها وأهلها، برقم 2867) وفيه: ((تَعَوَّذُوا بِاَللَّهِ مِنْ عَذَاب النَّار))...، [تَعَوَّذُوا بِاَللَّهِ مِنْ عَذَاب الْقَبْر...] إلى آخره.

"عن أنس أنَّ رسولَ اللهِ ﷺ كان يدعو بهذه الدَّعَواتِ إذا أصبَح وإذا أمسى: اللهمَّ إنِّي أسألُك مِن فَجْأةِ الخيِر وأعوذُ بك مِن فَجْأةِ الشَّرِّ فإنَّ العبدَ لايدري ما يَفْجَؤُه إذا أصبَح وإذا أمسى".
رواه أبو یعلی، و فيه يوسف بن عطية وهو متروك‏‏". (مجمع الزوائدللهيثمي: ج: ١٠، ص:١٥٥، ط :دارالفکر بیروت) فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144108201234

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں