اگر مسجد میں نماز کے لیے جاتے وقت اعتکاف کی نیت کر لی جائے تونفلی اعتکاف کا ثواب ملتا ہے، اگر نیت کرنا بھول جائے تو مسجد میں داخل ہونے کے کتنی دیر بعد تک نیت کرسکتا ہے یا اگر مسجد سے باہر آ کر نیت کرکے دوبارہ مسجد میں داخل ہوجائے؟
اعتکاف کی نیت مسجد سے باہر کرکے مسجد میں داخل ہونا، یا مسجد میں داخل ہوکر (جب چاہے)اعتکاف کی نیت کرنا، دونوں صورتیں جائز ہیں، نیز نفلی اعتکاف کرنے کے بعد مسجد سے باہرنکلنا جائز ہے، اس سے اعتکاف ختم ہوجائے گا، پھر از سر نو نفل اعتکاف کی نیت کرکے دوبارہ اعتکاف کیا جاسکتا ہے۔
البحر الرائق میں ہے:
"(قوله: وأقله نفلا ساعة) لقول محمد في الأصل إذا دخل المسجد بنية الاعتكاف فهو معتكف ما أقام، تارك له إذا خرج".
(کتاب الصوم،اقل الاعتکاف،ج:2،ص:323،ط:دار الكتاب الإسلامي)
حاشیۃ النووی میں ہے:
"ویصح اعتکاف ساعة واحدة ولحظة واحدة ...فينبغي لكل جالس في المسجد لانتظار صلاة أو لشغل آخر من آخرة أو دنيا أن ينوي الاعتكاف فيحسب له ويثاب عليه مالم يخرج من المسجد فإذا خرج ثم دخل جدد نية أخرى وليس للاعتكاف ذكر مخصوص ولا فعل آخر سوى اللبث في المسجد بنية الاعتكاف ولو تكلم بكلام دنيا أو عمل صنعة من خياطة أو غيرها لم يبطل اعتكافه ویصح اعتکاف ساعة واحدة ولحظة واحدة ... ".
(شرح النووی علی مسلم،کتاب الاعتکاف،8/ 671 ط:داراحیاءالتراث العربی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501101906
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن