بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف میں نکاح کی دعوت کے لیے مسجد سے باہر جانا


سوال

کیا معتکف اپنے علاقے کی دوسری مسجد میں یا دوسرے شہر کی مسجد میں کسی کی نکاح کی دعوت پر جا سکتا ہے؟ اور کیا اس سے اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

اعتکاف کے دوران نکاح کی دعوت کے لیے مسجد کی حدود سے نکلنے کی شرعاً اجازت نہیں ہے ،اس سے اعتکاف فاسد ہوجائے گا ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(وأما مفسداته) فمنها الخروج من المسجد فلا يخرج المعتكف من معتكفه ليلا ونهارا إلا بعذر، وإن خرج من غير عذر ساعة فسد اعتكافه في قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - كذا في المحيط. سواء كان الخروج عامدا أو ناسيا هكذا في فتاوى قاضي خان ... ولو خرج لجنازة يفسد اعتكافه، وكذا لصلاتها."

( كتاب الصوم، الباب السابع في الاعتكاف، ١ / ٢١٢، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101790

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں