رمضان المبارک کے آخری عشرے کے اعتکاف کے دوران کیامعتکف آن لائن کلاس موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے سے لے سکتاہے یانہیں؟
اعتکاف کا مقصد اللہ تعالی کا قرب حاصل کرنا اور اس کی عبادت میں مشغول رہنا ہے، لہذا معتکف کو چاہیے کہ وہ نماز، تلاوت، ذکر و اذکار، تعلیم و تعلم اور دیگر عبادات میں اپنا زیادہ وقت گزارے،اس کے علاوہ جو مصروفیات ہوں ان کو ترک کردے ،آن لائن کلاس بھی ترک کردے ،سب چیزوں سے کٹ کر اللہ تعالی کی عبادت کی طرف یک سو ہوجائے ۔ البتہ اگر کوئی شخص اعتکاف کے دوران آن لائن کلاس لے گا تو اس سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا، لیکن سخت مجبوی کے بغیر اسے ترک ہی کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ اگر انٹرنیٹ پر آن لائن کلاس کی صورت میں جان دار کی تصویر یا ویڈیو دیکھنا یا دکھانا لازم آتا ہو یا آن لائن کلاس ویڈیو لنک کے ذریعے ہوتی ہو تو اس میں جان دار کی تصویر بنانے یا دیکھنے کا گناہ ہوگا، نیز رمضان میں اعتکاف کی حالت میں مسجد کے بے ادبی کا گناہ بھی ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) - (2 / 448):
"(وخص) المعتكف (بأكل وشرب ونوم وعقد احتاج إليه) لنفسه أو عياله فلو لتجارة كره (كبيع ونكاح ورجعة)".
و في الرد:
"(قوله: فلو لتجارة كره) أي وإن لم يحضر السلعة، واختاره قاضي خان، ورجحه الزيلعي؛ لأنه منقطع إلى الله تعالى فلا ينبغي له أن يشتغل بأمور الدنيا، بحر".
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144209201423
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن