بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف کی حالت میں عورت کا شوہر کے ساتھ رات گزارنا


سوال

اگر عورت اپنے گھر پر اعتکاف کرنا چاہے تو کیا رات کو شوہر سے علیحدہ رہے یا اس کی معیت میں؟

جواب

 عورت کے لیے اعتکاف میں بیٹھنے کے لیے  اپنے شوہر سے اجازت لینا ضروری ہے ،پھر جب   عورت شوہر کی اجازت سے اپنے گھر کے جس حصے میں اعتکاف  میں بیٹھے ،اس حصہ میں  عورت اپنے شوہر کے ساتھ رات  نہ گزارے؛اس لیے کہ  اعتکاف کی حالت میں  ہم بستری کر نا ،یا اس کے اسباب و دواعی (مثلًا بوسہ دینا ،بدن وغیرہ کا ملانا، شہوت سے چھونا ) قرآنِ مجید کے حکم کے مطابق حرام  ہے ،اگر شوہر نے بیوی سے اعتکاف کی حالت میں ہم بستری کر لی تو  مسنون یا واجب اعتکاف فاسد ہوجائے گا ۔

وفي الفتاوى الهندية :

"و لاتشترط الذكورة والحرية فيصح من المرأة والعبد بإذن المولى والزوج إن كان لها زوج، كذا في البدائع."(1/ 211ط:دار الفكر)

وفي الفتاوى الهندية:

"(ومنها الجماع ودواعيه) فيحرم على المعتكف الجماع ودواعيه نحو المباشرة والتقبيل واللمس والمعانقة والجماع فيما دون الفرج والليل والنهار في ذلك سواء، والجماع عامدًا أو ناسيًا ليلًا أو نهارًا يفسد الاعتكاف أنزل أو لم ينزل، وما سواه يفسد إذا أنزل وإن لم ينزل لايفسد، هكذا في البدائع." (1/ 213ط:دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144207200272

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں