بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتكاف ميں موبائل كا استعمال


سوال

  اگر بندہ اعتکاف میں ہوں تو ایمرجنسی کی صورت میں فون یا واٹس ایپ چلا سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

اعتکاف کا مقصد اللہ تعالی کا قرب  حاصل کرنا ،  ہر طرف سے یک سو  ہو کر اس کی عبادت میں مشغول رہنا  اور اس سے  تعلق جوڑنا ہے، ایک متعین وقت کے لیے  دنیا کی رنگارنگی سے کنارہ کش ہوکر  صرف اللہ وحدہ لاشریک لہ  سے خلوت اور تنہائی میں لو لگانا ہے،  اعتکاف کے دوران موبائل کا استعمال  اس مقصد کے حصول میں رکاوٹ ہے، لہذا اعتکاف کے دوران بلاضرورت موبائل فون کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، ضرورت کےو قت فون پر بات چیت کرلینا جائز ہے۔

الدر المختار  ميں ہے:

"(وخص) المعتكف (بأكل وشرب ونوم وعقد احتاج إليه) لنفسه أو عياله فلو لتجارة كره (كبيع ونكاح ورجعة)"......و في الرد:"(قوله: فلو لتجارة كره) أي وإن لم يحضر السلعة، واختاره قاضي خان، ورجحه الزيلعي؛ لأنه منقطع إلى الله تعالى فلاينبغي له أن يشتغل بأمور الدنيا، بحر".

(الدر المختار مع رد المحتار، كتاب الصوم، باب الاعتكاف، 448/2، سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144309101224

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں