بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف کی حالت میں بیٹے سے پردہ


سوال

کیا ماں، اعتکاف میں اپنے بیٹے سے پردہ كرے گی؟

جواب

واضح رہے کہ عورت کے اعتکاف کے لیے مختص کی گئی جگہ عورتوں کے حق میں  ایسی ہے جیسے مردوں کے لیے مسجد ہے، عورت کے لیے اعتکاف کی حالت میں طبعی اور شرعی ضرورت کے بغیر وہاں سے باہر نکلنا درست نہیں ہے،  البتہ اعتکاف کی جگہ کے اندر رہتے ہوئے خیر وبھلائی  یا  ضرورت کی بات چیت  کرنا ، یا محرم رشتہ داروں سے ملاقات کرنا جائز ہے۔

لہذا  صورت مسئولہ میں  بیٹا چوں کہ  محرم ہے، اور   جس طرح ماں کا بیٹے سے  اعتکاف سے باہر پردہ نہیں ہے، اسی طرح اعتکاف کی حالت میں بھی پردہ نہیں ہے، اعتکاف کی حالت میں بیٹے سے ملاقات کرنا جائز ہے ۔

 فتاوی ہندیہ میں ہے:

"والمرأة تعتكف في مسجد بيتها، إذا اعتكفت في مسجد بيتها فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة في حق الرجل، لاتخرج منه إلا لحاجة الإنسان، كذا في شرح المبسوط للإمام السرخسي".

 (1/ 311، الباب السابع فی الاعتکاف، ط: مکتبه حقانیه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101296

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں