بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایسی جگہ رشتہ ڈالنا جن کی آمدنی حلال وحرام مخلوط ہو


سوال

میری شادی کی بات چیت ایک گھرانے میں ہورہی ہے، ان کا ذریعہ آمدنی گھر کے نیچے کچھ دکانیں اور بینک کا کرایہ ہے، یہ سب ان کی ملکیت ہے جن کی آمدنی گھر میں استعمال ہوتی ہے ایسی جگہ رشتہ کرنا مناسب رہے گا؟

جواب

واضح رہے کہ بینک   چوں کہ سودی  معاملات انجام دیتا ہے اور  کرایہ  اپنی سودی آمدنی سے ادا کرتا ہے؛ اس لیے بینک کو جگہ کرایہ دینا شرعًا جائز نہیں اور  نہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی حلال ہے، البتہ  لڑکے کے لیے ایسے خاندان کی لڑکی سے رشتہ کرنے میں کوئی قباحت نہیں جن کی آمدن کے ذرائع میں ناجائز بھی ہوں، البتہ لڑکے کو چاہیے کہ سسرال کی طرف سے حرام آمدن سے دیے گئے تحائف اور ضیافت قبول نہ کرے۔ البتہ لڑکی کا رشتہ ایسے لڑکے سے کرنا جس لڑکے کی آمدنی میں حرام شامل ہو، بہتر نہیں ہے، اگر لڑکی کی عمر کم ہو، اور ابھی انتظار کی گنجائش ہو تو رشتہ نہیں کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200793

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں