بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک طلاق کا حکم


سوال

میں نے  کچھ ماہ قبل اپنی بیوی کو غصہ میں کہا تھا کہ " میں نے تم کو طلاق دی " اور یہ بول کر میں وہاں سے چلا گیا اور 4 ماہ ہوچکے ہیں میں نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے ، برائے کرم میری رہنمائی فرمادیں ۔

جواب

صورت مسئولہ میں سائل نے جب 4 ماہ پہلے اپنی بیوی سے یہ کہا تھا کہ " میں نے تم کو طلاق دی" تو اس جملہ سے سائل کی بیوی پر ایک طلاق  رجعی واقع  ہوگئی تھی لہذااب اگر سائل کی اہلیہ کی  عدت (تین ماہواری) مکمل نہیں ہوئی تو  سائل اگر  عدت کے دوران ہی رجوع کر لیتا ہے تو نکاح  حسب سابق برقرار رہے گا  اور  اگرعدت گزر چکی ہے تو اب رجوع کی گنجائش نہیں بلکہ اب اگر   سائل دوبارہ   رشتہ نکاح قائم کرناچاہتا ہےتو شرعا نئے مہر کے ساتھ دو گواہوں کی موجودگی میں بیوی کی رضامندی سے دوبارہ نکاح کیا جاسکتا ہے۔  

فتاوی ہندیہ  میں ہے:

(الفصل الأول في الطلاق الصريح) . وهو كأنت طالق ومطلقة وطلقتك وتقع واحدة رجعية وإن نوى الأكثر أو الإبانة أو لم ينو شيئا كذا في الكنز.

              (فتاوی ہندیہ : ج/1، ص/354 ، ط/دارالفکر)

فقط واللہ  اعلم


فتوی نمبر : 144305100199

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں