لاکھ خفا ہو، مگر پھر بھی عطا کرتا ہے -:- میں نے رب جیسا کوئی خیر خواہ نہیں دیکھا
كيا اس طرح كا شعر درست هے؟
اس شعر میں اللہ تعالی کے رحم و کرم کا ذکر ہے کہ بندہ اللہ پاک کی نافرمانیاں کرتا رہتاہے ،اس کے باوجود اللہ تعالی اس سے خیر کا معاملہ کرتا ہے اور بےشمار نعمتوں سے نوازتاہے ،اس اعتبار سے اس شعر کا معنی درست ہے۔ ہاں اگر سائل کے ذہن میں کوئی اشکال ہے تو اس کی تفصیل لکھ کر دار الافتاء سے دوبارہ رجوع کرے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503100527
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن