بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک دو تین تو مجھ پر ماں بہن ہےکاحکم


سوال

ایک آدمی نے اپنی بیوی سے افطاری کے وقت کچھ کہا،جس کی وجہ سے بیوی نے تلخ کلامی کی ،تو شوہر کو غصہ آیا اور کہاکہ''یو دوہ درے تہ پہ ما خور مور'' (ایک دو تین تو مجھ پر ماں بہن ہے) طلاق کا کوئی لفظ نہیں کہا ،اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب

واضح رہےکہ طلاق کے واقع ہونے کے لیے ضروری ہےکہ :یاتوصراحۃ  طلاق کالفظ استعمال کیاجائے،یاکوئی ایسالفظ جوطلاق پردلالت کرتاہو،اورمذکورہ لفظ''یو دوہ درے تہ پہ ما خور مور''(ایک دو تین تو مجھ پر ماں بہن ہے) نہ تولفظِ صریح ہےطلاق میں ،اورنہ ہی کنائی؛لہذااس سے آدمی کی بیوی کوطلاق نہیں ہوئی،اورنہ ہی اس سے ظہارہواہے،البتہ بیوی کوماں بہن کہنامکروہ اورناپسندیدہ ہے،اس سے اجتناب کیاجائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: و الطلاق يقع بعدد قرن به لا به) أي متى قرن الطلاق بالعدد كان الوقوع بالعدد بدليل ما أجمعوا عليه من أنه لو قال لغير المدخول بها: أنت طالق ثلاثًا طلقت ثلاثًا، و لو كان الوقوع بطالق لبانت لا إلى عدة فلغا العدد، و من أنه لو قال: أنت طالق واحدة إن شاء الله لم يقع شيء و لو كان الوقوع بطالق لكان العدد فاصلًا فوقع."

(ردالمحتار علی الدر المختار ، باب طلاق غیر المدخول بھا ، ج:۳، ص:۲۸۷، ط:سعید)

وفيه ايضاً:

"(قوله: و ركنه لفظ مخصوص) هو ما جعل دلالةً على معنى الطلاق من صريح أو كناية فخرج الفسوخ على ما مر، و أراد اللفظ ولو حكما ليدخل الكتابة المستبينة وإشارة الأخرس والإشارة إلى العدد بالأصابع في قوله: أنت طالق هكذا كما سيأتي.وبه ظهر أن من ‌تشاجر مع زوجته فأعطاها ثلاثة أحجار ينوي الطلاق ولم يذكر لفظا لا صريحا ولا كناية لا يقع عليه كما أفتى به الخير الرملي وغيره، وكذا ما يفعله بعض سكان البوادي من أمرها بحلق شعرها لا يقع به طلاق وإن نواه."

(ردالمحتار علی الدر المختار ، کتاب الطلاق، رکن الطلاق، ج:۳، ص:۲۳۰،ط:سعید)

وفيه أيضاً:

"و يكره قوله ‌أنت ‌أمي ويا ابنتي ويا أختي ونحوه."

(باب الظھار، ج:۳، ص: ۴۷۰،ط:سعید)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144409101618

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں