بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بیوہ، دو بیٹے اور چار بیٹیاں وارث ہیں


سوال

میرے سسر کا انتقال ہوچکا ہے، ترکہ میں ایک مکان ہے جس کی مالیت 35 لاکھ روپے ہے، ان کے ورثاء میں بیوہ، چار بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، سسر پر دو لاکھ روپے قرض بھی ہے، ترکہ کی تقسیم بتادیں۔ 

جواب

صورت مسئولہ میں مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی کفن دفن کے اخراجات نکالنے کے بعد، مرحوم کا قرض ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو اسے ایک تہائی ترکہ سے پورا کرنے کے بعد باقی ترکہ منقولہ و غیرمنقولہ کے /64 حصے کرکے آٹھ حصے بیوہ کو، چودہ (14)حصے ہر بیٹے کو اور سات (7) حصے ہر بیٹی کو ملیں گے۔ تقسیم کی صورت مندرجہ ذیل ہے: 

64/8

بیوہبیٹابیٹابیٹیبیٹیبیٹیبیٹی
17
814147777

مثلا /100 روپے میں سے /12.50 روپے بیوہ کو، /21.87 روپے ہر بیٹے کو اور /10.93 روپے ہر بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100396

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں