میرے سسر کا انتقال ہوچکا ہے، ترکہ میں ایک مکان ہے جس کی مالیت 35 لاکھ روپے ہے، ان کے ورثاء میں بیوہ، چار بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، سسر پر دو لاکھ روپے قرض بھی ہے، ترکہ کی تقسیم بتادیں۔
صورت مسئولہ میں مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی کفن دفن کے اخراجات نکالنے کے بعد، مرحوم کا قرض ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو اسے ایک تہائی ترکہ سے پورا کرنے کے بعد باقی ترکہ منقولہ و غیرمنقولہ کے /64 حصے کرکے آٹھ حصے بیوہ کو، چودہ (14)حصے ہر بیٹے کو اور سات (7) حصے ہر بیٹی کو ملیں گے۔ تقسیم کی صورت مندرجہ ذیل ہے:
64/8
بیوہ | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
1 | 7 | |||||
8 | 14 | 14 | 7 | 7 | 7 | 7 |
مثلا /100 روپے میں سے /12.50 روپے بیوہ کو، /21.87 روپے ہر بیٹے کو اور /10.93 روپے ہر بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144304100396
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن