بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک بھائی کی جائیداد میں دوسرے بھائی کا دعوی


سوال

دو بھائی ایک ساتھ رہتے تھے ،اور ان کا کھانا پینا مشترک تھا  لیکن بڑا بھائی گھر پر ہوتا تھا اور چھوٹا بھائی کام کرتا تھا،اس دوران چھوٹے بھائی نے اپنی محنت کی کمائی سے کچھ جائیداد بنائی پھر دونوں بھائی الگ ہوگئے ،اب پوچھنا یہ ہے کہ چھوٹے بھائی کی بنائی ہوئی جائیداد میں بڑے بھائی کا حصہ بنتا ہے یا نہیں ؟دونوں بھائیوں میں کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔

جواب

صورت مسئولہ میں چھوٹے بھائی نے اپنی کمائی سے جو جائیداد بنائی ہے اس کا مالک صرف چھوٹا بھائی ہے،بڑے بھائی کاشرعاً اس جائیداد میں کوئی حصہ نہیں ہے البتہ اگر چھوٹا بھائی اپنی خوشی سے اس کو کچھ دینا چاہے تو یہ اس کی طرف سے تبرع اور احسان ہوگا۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"‌حكم ‌الملك ولاية التصرف للمالك في المملوك باختياره ليس لأحد ولاية الجبر عليه إلا لضرورة"

(‌‌فصل فی بيان حكم الملك ج6ص263 ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100579

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں