بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ابو الاعلیٰ نام رکھنا


سوال

 کیا  ’’ابو الاعلیٰ‘‘  نام  رکھ  سکتے  ہیں،  قرآن میں ’’الاعلیٰ‘‘  کی صفت اللہ نے اپنے لیے  استعمال فرمائی ہے۔ {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى}:اپنے رب کے نام کی تسبیح کرو جو سب سے بلند ہے، کیا ابو الاعلیٰ سے مراد "سب سے بلند" کا باپ نا ہوا؟

جواب

”الاعلیٰ“ اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے، اس لیے اس نام پر نام رکھنا ہو تو اس کو عبد کی اضافت کے ساتھ  رکھا جاسکتا ہے، مثلا : عبد الاعلیٰ۔

البتہ ابو کے معنی مختلف ہیں، ابو کے معنی جیسے باپ کے آتے   ہیں، اسی طرح مالک اور صاحب کے بھی آتے ہیں (فیروزاللغات)، اس لیے اس کنیت کا مطلب یہ  ہے کہ بلندیوں اور  رفعتوں  والا۔

لیکن  چوں کہ  اپنے  نام خود  اس  طرح رکھنے  میں اپنی بڑائی کا اظہار ہے، اور ہمیں اپنے تزکیہ (خود کو پاک باز اور متقی  کہنے وغیرہ)  سے منع کیا گیا ہے؛ اس لیے خود   یہ نام نہیں رکھنا چاہیے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200423

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں