ابو تراب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا لقب ہے، اس کی وضاحت درکار ہے اور اس کا کیا مطلب ہے?
ابو تراب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کنیت ہے، جس کا معنیٰ ہے: مٹی والا۔
اس کی تفصیل صحیح بخاری میں منقول ہے:سہل بن سعد ؓ روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی ؓ کو اپنے ناموں میں ’’ابوالتراب‘‘ کا لفظ بہت پسند تھا اور اس نام سے پکارے جانے سے بہت خوش ہوتے تھے اور یہ نام نبی ﷺ کا ہی رکھا ہوا تھا ، ایک دن حضرت فاطمہ ؓ سے ناراض ہو کر باہر چلے گئے اور مسجد کی دیوار سے لگ کر لیٹ گئے، نبی ﷺ انہیں تلاش کرتے ہوئے تشریف لائے کسی نے بتایا کہ وہ دیوار سے لگ کر لیٹے ہوئے ہیں۔ نبی ﷺ ان کے پاس تشریف لائے، اس وقت ان کی پیٹھ میں مٹی لگ گئی تھی، نبی ﷺ ان کی پیٹھ سے مٹی صاف کرتے جاتے اور فرماتے: ’’ابوتراب‘‘ اٹھیں بیٹھیں!
صحيح البخاري (8/ 45):
"عن سهل بن سعد، قال: إن كانت أحب أسماء علي رضي الله عنه إليه لـ "أبو تراب"، وإن كان ليفرح أن يدعى بها، وما سمّاه أبو تراب إلا النبي صلى الله عليه وسلم، غاضب يومًا فاطمة فخرج، فاضطجع إلى الجدار إلى المسجد، فجاءه النبي صلى الله عليه وسلم يتبعه، فقال: هو ذا مضطجع في الجدار، فجاءه النبي صلى الله عليه وسلم وامتلأ ظهره تراباً، فجعل النبي صلى الله عليه وسلم يمسح التراب عن ظهره ويقول: «اجلس يا أبا تراب»". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109202298
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن