بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ابو جہل کو ابو جہل کہنے کی وجہ


سوال

ابوجہل کو ابو جہل کیوں کہتے ہیں؟

جواب

جہل:علم کی ضد ہے،ابو جہل کا نام عمرو بن ہشام تھا اور اس  کی  کنیت جاہلیت میں ابو الحکم تھی،کیوں کہ یہ جاہلیت میں حکمت سے فیصلے کیا کرتا تھا اس لیے قریش نے اس کی کنیت ابو الحکم رکھی تھی،پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حق سے انکار پر اس کے نادان اور بے وقوف ہونے کی وجہ سے اس کی کنیت تبدیل فرماکر ابو جہل رکھ دی۔

الاشتقاق میں ہے:

"وكان كنيه أبو جهل أبا الحكم........وقد سمت العرب حكما، وحكيما، ومحكما، وحكاما، وحكامة. والحكمة معروفة،وأبو جهل سمي به في الإسلام، لجهله وعداوته النبي صلى الله عليه وسلم. قال حسان:

الناس كنوه أبا حكم … والله كناه أبا جهل

والجهل: ضد العلم."

(‌‌تسمية رجال بني جمح،ص148،ط؛دار الجیل)

عمد القاری شرح صحیح البخاری میں ہے:

"(أبا جهل) ، كنيته ‌أبو ‌الحكم، كذا كناه رسول الله صلى الله عليه وسلم واسمه: عمرو بن هشام بن المغيرة المخزومي."

(کتاب الجنائز،‌باب إذا قال المشرك عند الموت لا إلاه إلا الله،ج8،ص180،ط؛دار احیاء التراث العربی)

مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وقد غير صلى الله عليه وسلم اسم عمرو بن هشام المكنى بأبي الحكم بأبي جهل. وفي شرح السنة: الحكم هو الحاكم الذي إذا حكم لا يرد حكمه، وهذه الصفة لا تليق بغير الله تعالى، ومن أسمائه الحكم."

(کتاب الآداب،باب الاسامی،ج7،ص3003،ط؛دار الفکر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144309101032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں