بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بچی کا نام عبیرہ، یشفع اور ابرش رکھنا


سوال

  کیا ہم بچی کا نام عبیرہ ، یشفع اور ابرش رکھ سکتے ہیں؟

جواب

1-عَبِيْرَه: عربی زبان کا لفظ ہے، یہ ایسے خوشبو کو کہا جاتا ہے جو مختلف خوشبووں کو ملا کر بنایا گیا ہو۔ یہ نام رکھنا درست ہے۔

 منحة الباري بشرح صحيح البخاري المسمى «تحفة الباري»  میں ہے:

(عبيرة) أي: بفتح المهملة وكسر الموحدة، مؤنث عبير وهو طيب معمول من أخلاط۔

(«کتاب الصوم»، «باب ما يذكر من صوم النبي صلى الله عليه وسلم وإفطاره» (4/ 412)،ط. مكتبة الرشد للنشر والتوزيع، الرياض - المملكة العربية السعودية، الطبعة الأولى: 1426 ھ= 2005 م)

 2- یَشْفَع: باب فتح سے فعل مضارع، واحد مذکر غائب کا صیغہ ہے،  اس کا ایک معنی یہ ہے: ”وہ  ایک مرد سفارش کرتا ہے یا کرےگا“۔ یہ نام لڑكوں كا هے۔

شرح المفصل للزمخشري میں ہے:

"والآخر أن يكون منقولًا من الفعل، مثل "شمر"، و "خضم"... و أما المضارع، فنحو "يشكر"، و"تغلب"، و"يزيد"؛ وهو كثير."

(«شرح المفردات»(1/ 102) دار الكتب العلمية، بيروت -الطبعة: الأولى، 1422 هـ - 2001 م)

3-أَبْرَش: "برِشَ يبرَش برشًا"(باب سمع) سے صفت کا صیغہ ہے، اس کا معنی ہے:

۱) سفید داغوں والا ہونا۔ دیکھیے: مصباح اللغات: مادة: برش (ص:56)۔ط۔ادارة العلم

۲: اس کا ایک معنی: "برص کی بیماری والا شخص" کے بھی آتا ہے۔

دیکھیے: المصباح المنير في غريب الشرح الكبير (1/144):  مادة «ب ر ش» ط۔المكتبة العلمية۔

 برش يبرش برشًا فهو أبرش، والأنثى: برشاء، والجمع: برش مثل: برص برصًا فهو أبرص وبرصاء، وبُرْص وزنًا ومعنىً.

بہرحال! ابرش نام رکھنا مناسب نہیں۔ اس کے بجائے  ازواج مطہرات، صحابیات رضوان اللہ علیہن  کے ناموں میں سے کوئی نام یا اس کے علاوہ کوئی اچھا بامعنی نام رکھیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201156

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں