عبد الحیاز نام رکھنا کیسا ہے؟
"حیاز" نہ اللہ تعالٰی کے ذاتی ناموں میں سے ہے اور نہ ہی صفاتی ناموں میں سے ہے، لہٰذا یہ نام رکھنا درست نہیں ہے، لہٰذا گر نام "عبد "کے لفظ کے ساتھ رکھنا ہے تو اللہ تعالٰی کے ذاتی یا صفاتی ناموں میں سے کسی نام کی طرف نسبت کر کے نام رکھا جائے، یا پھر بغیر عبد کے انبیاء کرام علیہم الصلوٰت والتسلیمات،صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین یا صلحاء امت کے ناموں پر نام رکھا جائے۔
مسند احمد میں ہے:
"عن أبي الدرداء، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إنكم تدعون يوم القيامة بأسمائكم وأسماء آبائكم، فأحسنوا أسماءكم "
(مسند أحمد، ج:36، ص:23، ط:مؤسسة الرسالة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144506102178
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن