عباد حسین یا محمد عباد (ع پر زبر اور ب پر تشدید) نام رکھا جا سکتا ہے؟
"عَبَّاد" (عین کے زبر، باء مشدد کے زبر ساتھ) ہو تو اس کا معنیٰ آتا ہے، بہت زیادہ عبادت گزار۔اور اس کے ساتھ اللہ کے نام "الرحمٰن" کی اضافت بھی کر سکتے ہیں، معنیٰ ہوگا: رحمٰن کا بہت زیادہ عبادت گزار بندہ۔
"محمد عَبَّاد " نام رکھنا درست ہے، البتہ عباد حسین نام نہ رکھا جائے ،اس میں اللہ کے بجائے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی عبادت کرنا واضح ہوتا ہے اور یہ صحیح نہیں ہے ۔
اسد الغابۃ میں ہے :
"قلت: وقيل فيه: عباد، بفتح العين، وبغير هاء في آخره."
(3 / 54،ط : دارالفكر )
المحكم والمحيط الأعظم:
"وأعْبُدٌ ومَعْبَدٌ وعَبِيدَة وعَبْد وعُبادةُ وعَبَّادٌ وعَبْدِيدٌ وعِبْدَانُ وعَبْدَة وعَبَدَة: أسماءٌ."
(2 / 28، ط:دارالكتب العلمية )
الاصابۃ فی تمیز الصحابۃ میں ہے :
"ذكر من اسمه عبّاد بفتح أوله والتشديد."
"4471- عبّاد بن أخضر ."
(3 / 495، ط: دارالكتب العلمية )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404100882
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن