آٹھ لوگوں نے دو گائیں خریدیں اور برابر رقم ادا کی، ایک پانچ لوگوں کے نام ،اور دوسری تین لوگوں کے نام ،مجھے فائدہ ہو گا، اگر آپ مجھے دستاویز کے ساتھ بتائیں کہ کیا قربانی کے بعد گوشت کو آٹھ حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں دوگائیں خریدنے والےکوچاہیے کہ جو گائےپانچ لوگوں کے نام ہیں ، اس کے پانچ حصے کر کے گائے کی قیمت ان افراد پر تقسیم کردی جائےاور پھر اس گائے کا گوشت بھی ان پانچ افراد میں برابر تقسیم کیاجائے،اور جو گائے تین لوگوں کے نام ہے،اس کے تین حصے کر کے اس کی قیمت ان تین افراد پر تقسیم کردی جائے،اور اسی طرح گوشت بھی ان میں برابر تقسیم کیا جائے ،لیکن اگر دوگایوں میں سے ہر گائے آٹھ افراد کی جانب سے ذبح کی جائےاور ہر گائے میں آٹھوں افراد کا ایک ایک حصہ ہو تو اس صورت میں کسی کی بھی قربانی جائز نہیں ہوگی۔
بدائع الصنائع میں ہے:
" ولايجوز بعير واحد ولا بقرة واحدة عن أكثر من سبعة، ويجوز ذلك عن سبعة أو أقل من ذلك، وهذا قول عامة العلماء."
(كتاب الأضحية،فصل في محل إقامة الواجب في الأضحية،ج:5،ص:70،ط: دارالکتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144411100728
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن