بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عصر کی نماز کی قضا کا حکم


سوال

 عصر کی نماز کی قضاء مغرب کے ساتھ کیسے ادا ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ جو شخص صاحبِ ترتیب ہو یعنی اس کی قضا نمازوں کی تعداد پانچ سے زیادہ تک نہ پہنچی ہو تو اس کے لیے تو عصر کی قضا نماز مغرب سے پہلے پڑھنا لازم ہے، چاہے مغرب کی جماعت چھوٹ جائے، لیکن جو شخص صاحبِ ترتیب نہ ہو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ پہلے مغرب کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھ لے پھر عصر کی قضا نماز پڑھ لے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"الترتيب بين الفائتة والوقتية وبين الفوائت مستحق، كذا في الكافي حتى لا يجوز أداء الوقتية قبل قضاء الفائتة."

(كتاب الصلاة،الباب الحادي عشر في قضاء الفوئت،ج:1،ص:121،ط:رشيديه)

وفیہ ایضاً:

"ويسقط الترتيب عند كثرة الفوائت وهو الصحيح، هكذا في محيط السرخسي."

(كتاب الصلاة،الباب الحادي عشر في قضاء الفوائت،ج:1،ص:123،ط:رشيديه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144408101196

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں