عصر کی نماز کی قضاء مغرب کے ساتھ کیسے ادا ہوگی؟
صورتِ مسئولہ جو شخص صاحبِ ترتیب ہو یعنی اس کی قضا نمازوں کی تعداد پانچ سے زیادہ تک نہ پہنچی ہو تو اس کے لیے تو عصر کی قضا نماز مغرب سے پہلے پڑھنا لازم ہے، چاہے مغرب کی جماعت چھوٹ جائے، لیکن جو شخص صاحبِ ترتیب نہ ہو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ پہلے مغرب کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھ لے پھر عصر کی قضا نماز پڑھ لے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"الترتيب بين الفائتة والوقتية وبين الفوائت مستحق، كذا في الكافي حتى لا يجوز أداء الوقتية قبل قضاء الفائتة."
(كتاب الصلاة،الباب الحادي عشر في قضاء الفوئت،ج:1،ص:121،ط:رشيديه)
وفیہ ایضاً:
"ويسقط الترتيب عند كثرة الفوائت وهو الصحيح، هكذا في محيط السرخسي."
(كتاب الصلاة،الباب الحادي عشر في قضاء الفوائت،ج:1،ص:123،ط:رشيديه)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144408101196
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن