بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سورۂ یٰس کی فضیلت


سوال

میری سب سے چھوٹی بیٹی  جو  اب 14 تاریخ کو  کل سات ماہ کی ہوئی ہے، میری ساس وہم کرتی ہیں کہ اس کو پرچھاوا ہے، وہ کہتی ہیں سات مبین کی یاسین شریف پڑھ کے تیل پہ دم کرو اور اس کی مالش کر کے اسے نہلاؤ، اس بارے میں پوچھنا تھا کہ اس عمل کی شرعی حیثیت کیا ہے کیا یہ جائز ہے؟ اگر جائز ہے تو مجھے بتائیں تاکہ میں کر لوں،  کیوں کہ وہ مجھ سے نہ کرنے پہ خفا ہو رہی ہیں،  میں نہیں چاہتی گھر میں بدمزگی ہو ۔ آپ کے جواب کا انتظار رہے گا!

جواب

صورتِ مسئولہ میں یاسین کی سات مبین بلکہ قرآن کی  جو آیت ہو  پڑھ کر  تیل  پر دم کرنے اور اسے جسم پر مالش کرنے میں شرعًا کوئی قباحت نہیں، کرسکتے ہیں،   حدیث شریف میں سورۂ یٰس کو قرآن کریم کا دل بتایا گیا ہےجس کی ایک مرتبہ پڑھنے سے دس مرتبہ قرآن تلاوت كرنے کا ثواب ملتا ہے۔

فتاوی تاتار خانیہ میں ہے: 

"في العتابية : ورد الأخبار بتفضيل بعض السور والآيات كآية الكرسى ونحوها ، ثم معنى الأفضل أن ثواب قراء ته اكثر ، وقيل : بأنه للقلب أيقظ ، وهذا أقرب إلى الصواب ، ولهذا الحال يقال : بأن القران أفضل من سائر الكتبالمنزلة ، والأفضل أن لا يفضل بعض القرآن على البعض أصلا، وهو المختار ".

(كتاب الكراهية ، مسائل قراءة القرآن، ج18، ص46، ط: مكتبه زكريا هند)

ترمذی شریف میں ہے: 

"عن أنس، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «‌إن ‌لكل ‌شيء ‌قلبا، ‌وقلب ‌القرآن يس، ومن قرأ يس كتب الله له بقراءتها قراءة القرآن عشر مرات".

(أبواب فضائل القرآن،‌‌باب ما جاء في فضل يس، ج5، ص162، ط: مطبعة مصطفى البابي الحلبي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509100605

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں