ہم آئے دن اخبارات میں ’’عاق نامہ‘‘ کا اشتہار پڑھتے ہیں۔ کیا والد کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے نافرمان بیٹے کو اپنی وراثت سے محروم کر دے؟ بعض لوگ محض ڈرانے دھمکانے کے لیے ایسا کرتے ہیں، کیا یہ بھی نا جائز ہے؟
عاق نامے کی شرعی کوئی حیثیت نہیں اس سے کوئی شخص میراث سے محروم نہیں ہوسکتا لھذا اس سے ڈرانا دھمکانا بھی بے فائدہ ہے-
فتوی نمبر : 143101200651
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن